ملتان شہر میں ماہرینِ تعمیرات

زنیرہ رئیس زنیرہ رئیس
French Normandy Indian Springs Home, Christopher Architecture & Interiors Christopher Architecture & Interiors Classic style balcony, veranda & terrace
Loading admin actions …

آپ بالآخر اپنا گھر تعمیر کرنے جا رہے ہیں، یا اسمیں ترمیم کا سوچ رہے ہیں؟ کیا مجھے کسی ماہرِ تعمیرات کی خدمات حاصل کرنی چاہئے کا براہِ راست کسی ٹھیکیدار کی خدمات حاصل کر لینی چاہئے؟ کیا کسی ماہرِ تعمیرات کی خدمات حاصل کرنا پیسہ وصول ثابت ہوگا یا نہیں۔ یہ کچھ ایسے سوالات ہیں جن کا جواب آپکو مکان کی تعمیر یا اسمیں ترمیم سے پہلے تلاش کرنا پڑے گا۔ اگر آپکو ان سوالوں کے جواب تلاش کرنے میں دشواری ہو رہی ہے تو ہمارا یہ مضمون پڑھتے جائیں۔ اسکے آخر میں آپکو اپنے سوالوں کا جواب مل جائے گا۔

ماہرِ تعمیرات کی خدمات حاصل کرنا؟ بھلا کیوں؟

سب سے پہلے تو ہم یہ جان لیتے ہیں کہ ماہرِ تعمیرات کسےکہتے ہیں؟ یہ ایک ایسے پیشہ ور ماہر کو کہتے ہیں جسکے پاس عمارتوں اور گھروں کی منصوبہ بندی اور ڈیزائن کرنے کی تربیت اور لائسنس ہوتا ہے۔ ایک پیشہ ور ماہرِ تعمیرات بہت سے مختلف کام کرسکتا ہے۔ یہ وہ ماہر ہیں جو کہ مختلف جگہیں بنانےکے عمل کی نگرانی کرتے ہیں۔ انکا کام مختلف جگہوں کے ڈیزائن کے بارے میں سوچنے، اسکو ڈیزائن کرنے سے لیکر اس ڈیزائن کو عملی جامہ پہنانے تک جاری رہتا ہے۔

ایکماہر تعمیرات آپکے طرزِ زندگی اور موجودہ رہائشی طور طریقوں کے بارے میں اچھی طرح جانچ پڑتال کرتا ہے اور ایک ایسا ڈیزائن بناتا ہے جو گھر کے مالک کے خواہشات اور رہائشی تقاضوں دونوں کو پُورا کرتا ہے۔ دوسرے لنظوں میں آپ سے تفصیلی گفت و شنید کے بعد وہ آپکی ضرورتوں اور خواہشات کو ایک ایسے تعیراتی سانچے میں ڈھالتا ہے جو آپکے شہر کے تعمیراتی قوائد اور ضوابط کے مطابق ہوتا ہے اور تعمیرات میں استعمال ہونے والے بہترین معیارات پر مبنی ہوتا ہے۔ اسی طرح وہ ایک زیادہ بہتر اور تخلیقی ڈیزائن بنا سکتا ہے۔ وہ ایک ایسا ڈیزائن بنانے میں آپکی مدد کرتا ہے جمسیں دستیاب جگہ کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنایا گیا ہو۔ 

گھر تعمیر کرتے وقت تعمیراتی غلطیاں کرنا ایک عام سی بات ہے مگر جب آپ ایک ماہرِ تعمیرات کو اپنے منصوبے کا حصہ بنائیں گے تو یہ غلطیاں ہونے کا امکان بہت معدوم ہو جائے گا کیونکہ اسکے پاس انسے بچنے کی تربیت ہوتی ہے۔ 

ملتان میں گھر بنانے کی عمومی قیمت

ملتان صوبہِ پنجاب کا ایک مشہور شہر ہے۔ اسکا کُل رقبہ 133 مربع کلومیٹر ہے اور یہ آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا ساتواں بڑا شہر ہے۔  پاکستان کے دوسرے حصوں کی طرح ملتان میں بھی لوگ عام طور پر بنگلہ یا مختلف منزلہ مکان بنانا پسند کرتے ہیں۔ حالیہ کچی وقتوں سے لاہور اور اسلام آباد میں کراچی کی طرح فلیٹوں کا رواج شروع ہو گیا ہے تاہم یہ رحجان ابھی ملتان میں زیادہ نہیں شروع ہوا۔ لوگ ابھی بھی اپنی زمین خریدنا اور اُس پر گھر بنانا پسند کرتے ہیں۔ شہر کے گنجان آباد علاقوں میں ابھی بھی صفائی اور نکاسیِ آب کے مناسب نظام کی عدم دستیابی کا سامنا ہے۔ تاہم دیہی علاقوں کے لوگ اور پرانے ملتان شہر کے باسی اب رہائش کے لئے نئ رہائشی سکیموں کا رخ اختیار کر رہے ہیں۔ حالیہ وقتوں میں کچھ ایسی سکیموں کا اجراء ہوا ہے جنکی وجہ سے تہ توقع ہے کہ ملتان میں مکانوں اور زمینوں کی قیمت میں اضافہ ہوگا۔ اس وقت ملتان میں ایک کنال کا گھر  تقریباً16,000,000 پاکستانی روپے، دس مرلے کا گھر 8,500,000 اور 5 مرلے کا گھر 5,000,000 روپے میں دستیاب ہے۔ جبکہ نئی شروع ہونے والی رہائشی سکیموں میں زمین کی قیمت 5۔2 سے 3 لاکھ روپے فی مرلہ تک ہے۔ 

رہائشی اصول و ضوابط

ملتان کے ترقیاتی ادارے کی جانب سے بنائے گئے اصول و ضوابط کے مطابق ماسوائے فلیٹوں کے لئے بنائے گئی عمارت کے علاوہ کسی بھی عمارت کی اونچائی 38 فٹ (58۔11 میٹر) سے زیادہ نہیں ہوسکتی۔ جنکہ اپارٹمنٹس کی عمارت کی اُونچائی کی حد 45 فٹ ہے۔ اسی طرح اپارٹمنٹس کی عمارے چار مرلے سے زیادہ کی جگہ پر تعمیر نہیں کی جا سکتی ۔ مجاز حکام کی اجازت کے بغیر رہائشی عمارت کا 25 فیصد کے زائد حصہ پیشہ ورانہ مقاصد کے لئے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ اگر کوئی کرایہ دار رہائشی عمارت کو کمرشل مقاصد کے لئے استعمال کرنا چاہے تو اسکے لئے مالک مکان کے تحریری اجازت نامے کا داخل کروانا ہوگا۔ 

اگر آپ دس مرلے کی جگہ پر گھر بنانا چاہ رہے ہیں تو اسکے لئے آپکو اندازاً 60،000 اینٹیں، 2000 مربع کلومیٹر بجری (دومنزلہ مکان کے لئے) 1400 بوریاں سیمنٹ کی درکار ہونگی۔ 

ملتان شہر کا طرزِ تعمیر—ایک تاریخی ورثہ

ملتان جنوبی پنجاب کا ثقافتی اور معاشی گڑھ ہے۔  برِصغیر پاک و ہند کا ہر فاتح ملتان شہر سے ضرور گزرا ہے۔ یہ شہر اپنی روغنی ٹائلوں کی وجہ سے بھی جانا جاتا ہے۔ ملتانی طرز تعمیر کا شاہکار حضرت شاہ رکن عالم کا مزارہے جسکو  1983  میں آغا خان ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔  مزارتی طرز تعمیر میں نیلے رنگ کو فوقیت دی جاتی ہے اسکے ساتھ ساتھ خطاطی‘ نقاشی‘ کاشی کاری اور چوب کاری کا بہت عمدہ استعمال کیا گیا ہے۔ انہی روغنی ٹائلوں، نقاشی اور پچی کاری یا شیشہ کاری کے کام کو گھروں کی آرائش اور تعمیر میں بھی استعمال کیا جاتاہے۔ بلکہ یہ اتنا مشہور ہے کہ اسکو پاکستان کے دوسرے حصوں میں بھی مقبولیت حاصل ہے۔ ملتانی طرز تعمیر میں ہندوستان کی بہ نسبت ایرانی رنگ نمایاں ہے۔ روغنی ٹائلوں اور شیشہ کاری کا استعمال کی وجہ یہی ایرانی اثر  ہے۔  اسکے علاوہ لکڑی اور  پتلی، سرخ اور چپٹی اینٹوں استعمال ملتانی طرز تعمیر کی دو بڑی خصوصیات ہیں۔ اینٹوں کے ساتھ ساتھ ہلکے اور گہرے نیلے رنگوں کی ٹائلیں استعمال کی جاتی ہیں۔ یہ طرز تعمیرصدیاں گزرنے کے باوجود آج بھی مقبول ہے۔ لکڑی کے شہتیر وں، دروازوں، کھڑکیوں اور جھروکوں کا استعمال بھی  اپنی مثال آپ ہے۔ لیکن وقت گرزنے کے ساتھ ساتھ لوگوں میں جدید طرزِ تعمیر بھی مقبول ہوتا جا رہا ہے۔ 

امید ہے کہ اب آپ کسی فیصلے پر پہنچ چکے ہونگے۔ مزید تفصیلات کے لئے آپ اپنے شہر میں دستیاب تعمیراتی ڈائریکٹری سے مدد لے سکتے ہیں۔

Need help with your home project?
Get in touch!

Highlights from our magazine